ثبوت وفات مسیح از سورۃ الانبیاء آیت 102تا103

اِنَّ الَّذِیْنَ سَبَقَتْ لَھُمْ مِّنَّا الْحُسْنٰٓی اُولٰٓئِکَ عَنْھَا مُبْعَدُوْنَ لَا یَسْمَعُوْنَ حَسِیْسَھَا وَھُمْ فِیْ مَا اشْتَھَتْ اَنْفُسُھُمْ خٰلِدُوْنَ۔ (الانبیاء:102تا103)

ترجمہ: یقیناً وہ لوگ جن کے حق میں ہماری طرف سے بھلائی کا فرمان صادر ہو چکا ہے یہی وہ لوگ ہیں جو اُس سے دور رکھے جائیں گے ۔ وہ اس کی سرسراہٹ بھی نہ سنیں گے ۔ اور جو بھی ان کے دل چاہا کرتے تھے وہ ا س میں ہمیشہ رہنے والے ہوں گے۔

حضرت مسیح موعود علیہ السلام فرماتے ہیں:

’’یعنی جو لوگ جنّتی ہیں اور اُن کا جنّتی ہونا ہماری طرف سے قرار پاچکا ہے۔ وہ دوزخ سے دُور کئے گئے ہیں اور وہ بہشت کی دائمی لذّات میں ہیں۔ اس آیت سے مرادحضرت عزیز اور حضرت مسیح ہیں اور اُن کا بہشت میں داخل ہوجانا اس سے ثابت ہوتا ہے جس سے اُن کی موت بھی بپایہ ثبوت پہنچتی ہے۔‘‘

(ازالہ اوہام۔ روحانی خزائن جلد 3صفحہ 435تا436)

یہ بھی ملاحظہ فرمائیں

ثبوت وفات مسیح از سورۃ الحشر آیت 8

مَآ اٰتٰکُمُ الرَّسُوْلُ فَخُذُوْہُ وَمَا نَھٰکُمْ عَنْہُ فَانْتَھُوْا۔ (الحشر:8) ترجمہ: ا…