کیا کوئی آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم سے آگے بڑھ سکتا ہے؟ حضرت مصلح موعود کی ایک عبارت پر اعتراض۔

حضرت مرزا بشیر الدین محمود احمد صاحب خلیفۃ المسیح الثانیؓ  کی حسب ذیل عبارت کے حوالے سے اعتراض کیا جاتا ہے کہ نعوذ باللہ جماعت احمدیہ اپنے آقا و مولیٰ حضرت اقدس محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخی کرنے والی ہے

’’یہ بالکل صحیح بات ہے کہ ہرشخص ترقی کر سکتا ہے اور بڑے سے بڑا درجہ پا سکتا ہے۔ حتی کہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم سے بھی بڑھ سکتا ہے‘‘ (الفضل 17جولائی 1922ء)

جواب

مکمل عبارت پڑھنی چاہیے۔

معترضین اس عبارت سے اگلے فقرہ کو نہیں پڑھتے جو اس مضمون کو پورا کرتا ہے اور کسی قسم کی غلط فہمی باقی نہیں چھوڑتا۔ چنانچہ اس فقرہ سے اگلا فقرہ یہ ہے:۔

’’مگر دیکھنا یہ ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم اس میدان میں سب سے آگے بڑھ گئے اور خدا نے آئندہ کے متعلق بھی گواہی دے دی کہ آپؐ آئندہ آنے والی نسلوں سے بھی آگے بڑھے ہوئے ہیں‘‘۔

حضرت مرزا بشیر الدین محمود احمد صاحب خلیفۃ المسیح الثانیؓ ،جن کی ادھوری عبارت پیش کر کے معترضین اعتراض کرتے ہیں ، کا تو اپنے آقا حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم کے متعلق اس کے سوا اور کوئی عقیدہ نہیں تھا کہ :۔

’’کسی ماں نے ایسا بچہ نہیں جنا اور نہ قیامت تک کوئی ایسا بچہ جن سکتی ہے جو محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے بڑھ سکے‘‘۔ (خطبہ جمعہ۔ 11فروری 1922ء۔الفضل 16 جون 1944ء)

یہی جماعت احمدیہ کا عقیدہ ہے۔

ایک دوسری جگہ حضرت خلیفۃ المسیح الثانی ؓ کی وضاحت کہ ہو سکنا اور چیز ہے اور ہونا اور چیز ہے۔

یہی مضمون آپؓ نے اور رنگ میں وضاحت کے ساتھ یوں بیان فرمایا:۔

”ہم کہتے ہیں کہ خداتعالیٰ نے کسی کو رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے بڑھنے سے نہیں روکا۔ اگر کسی شخص میں ہمت ہے تو بڑھ جائے مگر وہ بڑھے گا نہیں کیونکہ محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جو قربانی کی ہے کوئی وہ قربانی دینے کا اہل نہیں۔

یہ صاف بات ہے کہ بڑھ سکنا اور چیز ہے اور بڑھنا اور چیز ۔ بڑھ سکنے کے یہ معنی ہیں کہ ہر شخص کے لئے آگے بڑھنے کا موقع تھا اور یہ راستہ اس کے لئے بند نہیں تھا بلکہ کھلا تھا لیکن جب کوئی شخص آپ سے بڑھا نہیں تو معلوم ہوا کہ محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جو عشق کا نمونہ دکھایا۔ ویسا نمونہ اور کوئی نہیں دکھا سکا۔ عام آدمی تو الگ رہے وہ نمونہ ابراہیمؑ، موسیٰؑ اور عیسیٰؑ بھی نہیں دکھا سکے”۔ (خطبہ جمعہ 7 جولائی1944ء۔ الفضل 16 جولائی 1944ء۔ صفحہ5)

پھر فرماتے ہیں:۔

”اگر کوئی شخص مجھ سے پوچھے کہ کیا محمد صلی اللہ علیہ وسلم سے بھی کوئی شخص بڑا درجہ حاصل کر سکتا ہے؟ تو میں کہا کرتا ہوں خدا نے اس مقام کا دروازہ بھی بند نہیں کیا مگر تم میرے سامنے وہ آدمی تو لاؤ جو محمد صلی اللہ علیہ وسلم سے مقامات قرب کے حصول میں زیادہ سرعت اور تیزی کے ساتھ اپنا قدم اٹھانے والا ہو۔

ہو سکنا اور چیز ہے اور ہونا اور چیز ہے۔ قرآن کریم میں اللہ تعالیٰ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو مخاطب کر کے فرماتا ہے کہ تو عیسائیوں سے کہہ دے کہ اگر خدا کا بیٹا ہوتا تو میں سب سے پہلے اس کی عبادت کرنے والا ہوتا۔(الزخرف82) اب اس کا یہ تو مطلب نہیں کہ واقعہ میں خدا کا کوئی بیٹا ہے۔

’’اسی طرح ہم یہ نہیں کہتے کہ دنیا میں کوئی شخص ایسا ہے جو محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اپنے درجہ میں آگے نکل گیا۔ ہم یہ کہتے ہیں کہ اگر محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے کوئی شخص بڑھنا چاہے تو بڑھ سکتا ہے خدا نے اس دروازے کو بند نہیں کیا مگر عملی حالت یہی ہے کہ کسی ماں نے کوئی ایسا بچہ نہیں جنا اور نہ قیامت تک کوئی ایسا بچہ جن سکتی ہے جو محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے بڑھ سکے‘‘۔ (خطبہ جمعہ فرمودہ 11فروری1944ء۔ الفضل16 جون1944ء)

بزرگان سلف کی اس امکانی پہلو پر بحث

مزید بر آں امت مسلمہ کے بزرگان سلف نے اس امکانی پہلو پر بحثیں کی ہیں۔ چنانچہ حضرت مولانا محمد اسماعیل شہیدؒ فرماتے ہیں:۔

          ”اس شہنشاہ کی تو یہ شان ہے کہ ایک آن میں ایک حکم کن سے چاہے تو کروڑوں نبی اور ولی اور جن اور فرشتہ جبرائیل اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے برابر پیدا کر ڈالے”۔ (تقویۃ الایمان صفحہ46۔ برقی پریس دہلی 1353ھ)

اب معلو م نہیں کہ حضرت مولانا محمد اسماعیل شہیدؒ پر معترضین  کیا فتویٰ صادر فرمائیں گے لیکن سچ یہ ہے کہ نعوذ باللہ یہ بزرگان دین کسی کو شہنشاہ دو جہاں حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم سے کسی بھی پہلو سے مرتبہ، شان یا مقام میں بلندنہیں سمجھتے تھے۔

واقعاتی حقیقت

پس آگے بڑھنے کا امکان عقلی تسلیم کرتے ہوئے بہت واضح طور پر کہا گیا ہے کہ واقعاتی طور پر نہ ایسا ہوا اور نہ قیامت تک ہوگا۔ البتہ واقعاتی حقیقت یہی ہے کہ:۔

’’کسی ماں نے کوئی ایسا بچہ نہیں جنا اور نہ قیامت تک کوئی ایسا بچہ جن سکتی ہے جو محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے بڑھ سکے۔‘‘

یہ بھی ملاحظہ فرمائیں

ختم نبوت کے بارہ میں احادیث نبویہ ﷺسے پیش کردہ غیراز جماعت کے دلائل اور ان کا رد

ختم نبوت کے بارہ میں احادیث نبویہ ﷺسے پیش کردہ غیراز جماعت کے دلائل اور ان کا رد لَا نَبِی…