اعتراض: مرزا صاحب نے لکھا ہے کہ انھیں حمل ہوا

حمل کی حقیقت

اعتراض:۔حضرت مسیح موعودؑنے صاف طور پر لکھا ہے کہ

”استعارہ کے رنگ میں مجھے حاملہ ٹھہرایا گیا۔“               (کشتی نوح صفحہ46)

جواب

حمل سے مراد

حضور علیہ السلام نے ”حمل“ کے لفظ سے حقیقی اور عام معنی مراد نہیں لئے بلکہ ”حامل صفات عیسوی“ مراد لیا ہے۔چنانچہ فرمایا:

”یعنی وہ مریمی صفات سے عیسوی صفات کی طرف منتقل ہوجائیگا۔ گویا مریم ہونے کی صفت نے عیسی ہونے کا بچہ دیا۔ اور اس طرح پر وہ ابن مریم کہلائے گا۔“

(کشتی نوح روحانی خزائن جلد 19 صفحہ 45)

اب بھی اگر مخالفین اپنی ناپاک ذہنیت کے باعث اس بات پر اڑے رہیں کہ (نعوذ باللہ) حضورؑنے فرمایا ہے کہ اُنہیں حمل ہوا تو یہ بات تَفْسِیْرُالْقَولِ بِمَا لَایَرْضَی بَہ قَائِلُہُ(یعنی کسی کی بات کی ایسی تفسیر کی جائے کہ اس بات کو کہنے والا اس تفسیر کو قبول نہ کرے) کے مترادف ہوگی ۔

پس اس حمل سے مراد روحانی اور معنوی حمل ہے۔ اسکی مثالیں اہل تصوف کے محاورات میں بکثرت ملتی ہیں۔

چند ایک مثالیں:۔

رسول کریم ﷺ نے فرمایا مُوتُواْ قَبْلَ اَنْ تَمُوتُوا (حدیث) کہ مرنے سے پہلے موت قبول کر لو۔ یعنی حقیقی زندگی خواہشات پر موت وارد کئے بغیر ناممکن الحصول ہے۔ گویا فرمایا کہ جب تم گناہ آلود جامہ کو سانپ کی کینچلی کی طرح بدل لو گے تب تم نئے انسان ہوگے۔ اسی کا نام اصطلاحِ تصوف میں ولادتِ ثانیہ ہے۔ چنانچہ تمام صوفیاء اس لفظ ولادت کو استعمال کرتے ہیں۔ حضرت مسیح ناصریؑ نے بھی استعمال فرمایا۔ پولوس لکھتا ہے:

”اگر کوئی مسیح میں ہے تو وہ نیا مخلوق ہے۔“

(2۔ گرنتھیوں 5/17)

پس ثابت ہوا کہ حضرت مسیح موعودؑ کے اِس استعارہ پر اعتراض کرنا دراصل تمام اولیاء اور انبیاء کے روحانی محاورہ کی تغلیط کرنا ہے۔ افسوس کہ حقیقت صافیہ ان ناواقف لوگوں کی نظر میں موردِ طعن بن گئی۔ کیا کوئی اہل دل ہے جو مشہور صوفی حضرت سہل ؒکے اس قول پر توجہ کرے کہ:

”اَلْخَوْفُ ذَکَرٌ وَالرِّجاَءُ اُنْثٰی مَعْنَاہُ مِنْھُمَا یَتَوَلّدُ حَقَائِقُ الْاِیْمَانِ“

(شرح التعرف صفحہ 57)

ترجہ:۔خوف مذکر اور امید مؤنث ہو تی ہے اس کا مطلب یہ ہے کہ ان سے حقائق الا یمان جنم لیتے ہیں۔

یہ بھی ملاحظہ فرمائیں

حضرت بانی جماعت احمدیہ کی دعوت مقابلہ تفسیر نویسی اور پیر مہر علی شاہ صاحب گولڑوی کی اصل واقعاتی حقیقت

قارئین کرام!آجکل سوشل میڈیا پر احمدیوں کے خلاف اشتعال انگیزمنفی مہم میں الزام تراشیوں کا ا…