ثبوت وفات مسیح از سورۃ القمر آیت 55تا56

اِنَّ الْمُتَّقِیْنَ فِیْ جَنّٰتٍ وَّ نَھَرٍفِیْ مَقْعَدِ صِدْقٍ عِنْدَ مَلِیْکٍ مُّقْتِدِرٍ (القمر:55تا56)

ترجمہ: یقیناً متقی جنتوں میں اور فراخی کی حالت میں ہوںگے۔ سچائی کی مسند پر ، ایک مقتدِر بادشاہ کے حضور۔

حضرت مسیح موعود علیہ السلام فرماتے ہیں:

’’یعنی متقی لوگ جو خدائے تعالیٰ سے ڈر کر ہر یک قسم کی سر کشی کو چھوڑ دیتے ہیں وہ فوت ہونے کے بعد جنات اور نہرمیں ہیں صدق کی نشست گاہ میں بااقتدار بادشاہ کے پاس۔ اب ان آیات کی رو سے صاف ظاہرہے کہ خدائے تعالیٰ نے دخول جنت اور مقعد صدق میں تلازم رکھا ہے یعنی خدائے تعالیٰ کے پاس پہنچنا اور جنت میں داخل ہونا ایک دوسرے کا لازم ٹھہرایا گیاہے۔ سو اگر رَافِعُکَ اِلَیَّ کے یہی معنے ہیں جو مسیح خدائے تعالیٰ کی طرف اٹھایا گیا تو بلاشبہ وہ جنت میں بھی داخل ہوگیا جیسا کہ دوسری آیت یعنے اِرْجِعِیْ اِلٰی رَبِّکِ(الفجر:29) جو رافعک الیّ کے ہم معنی ہے بصراحت اسی پر دلالت کررہی ہے۔ جس سے ثابت ہوتا ہے کہ خدائے تعالیٰ کی طرف اٹھائے جانا اور گزشتہ مقربوں کی جماعت میں شامل ہوجانا اور بہشت میں داخل ہوجانا یہ تینوں مفہوم ایک ہی آن میں پورے ہوجاتے ہیں۔ پس اس آیت سے بھی مسیح ابن مریم کافوت ہونا ہی ثابت ہوا۔‘‘

(ازالہ اوہام۔ روحانی خزائن جلد 3صفحہ 435)

یہ بھی ملاحظہ فرمائیں

ثبوت وفات مسیح از سورۃ الحشر آیت 8

مَآ اٰتٰکُمُ الرَّسُوْلُ فَخُذُوْہُ وَمَا نَھٰکُمْ عَنْہُ فَانْتَھُوْا۔ (الحشر:8) ترجمہ: ا…