حضرت مسیح موعودؑ کے "ٹانک وائن” کے استعمال پر اعتراض

اعتراض کیا جاتا ہے کہ حضرت مسیح موعودؑ نے حکیم محمد حسین صاحب سے ٹانک وائن منگوائی۔جبکہ یہ شراب ہوتی ہے۔اور اسلام میں شراب پینا حرام ہے۔

جواب

ٹانک وائن شراب نہیں ہوتی ۔ بلکہ ایک دوائی ہے جو مختلف قسم کی بیماریوں خصوصًا بچہ پیدا ہونے کے بعد زچہ کے لئے مفید ہے۔ چنانچہ مشہور کتاب

“MATERIA MEDICA OF PHARMACEUTICAL  COMBINATIONS AND SPECIALITIES”

میں جو علم اجزاء و خواص الادویہ کی کتاب ہے ”ٹانک وائن “ کے متعلق لکھا ہے۔

(Restorative after child birth prophylactic against malarial fevers, anaemia, anorexia. page 197)

کہ ٹانک وائن بچہ کی ولادت کے بعد زچہ کی بحالی طاقت کے لئے مفید ہے نیز ملیریا کے زہر کو زائل کرنے اور کمی خون اور بھوک نہ لگنے کے لئے بھی مفید ہے۔اب جب ہم حضرت اقدس کے محولہ خط کو جس میں ٹانک وائن کا ذکر ہوا ہے پڑھتے ہیں تو اس میں کہیں بھی حضور نے اس کے متعلق یہ نہیں لکھا کہ میں نے خود اسے استعمال کرنا ہے۔حضرت اقدس خاندانی حکیم بھی تھے اور اکثر غریب بیماروں کو بعض اوقات نہایت قیمتی ادویہ اپنی گرہ سے منگوا کر دیتے تھے۔لہٰذامحض دوائی منگوانے سے یہ نتیجہ نکالنا کہ اسے حضور نے خود استعمال فرمایا ۔انتہائی بغض کا نتیجہ ہو گا۔

2۔ہاں اس خط کے ساتھ ملحق خط میں حضرت اقدس نے اپنے گھر میں صاحبزادہ مرزا مبارک احمد کی ولادت کا ذکر فرما کر بعض دوائیں طلب فرمائی ہیں پس ٹانک وائن بھی غالبًا زچہ کے لئے منگوائی گئی کیونکہ یہ دوائی اسی موقعہ پراستعمال کی جاتی ہے۔پس اندریں حالات بلا وجہ زبان طعن دراز کرناانتہائی بد بختی ہے خصوصًا جبکہ ہم ثابت کر آئے ہیں کہ یہ شراب نہیں بلکہ ایک دوائی کا نام ہے اور اس کا مزید ثبوت یہ ہے کہ یہ دوائی کسی شراب فروش کی دکان سے نہیں ملتی بلکہ انگریزی دوائی فروشوں کی دکان پر سے ملتی ہے۔

پس یہ ثابت ہے کہ ٹانک وائن شراب نہیں بلکہ دوائی ہے اور وہ دوائی بھی حضرت نے خود استعمال نہیں فرمائی۔

یہ بھی ملاحظہ فرمائیں

حضرت مرزا صاحب کے سامنے نامحرم عورتیں چلتی پھرتی رہتی تھیں،وغیرہ وغیرہ۔

جواب:۔ اس اعتراض کی بنیاد حضرت مسیح موعود ؑ یا حضور ؑ کے خلفاء کی کسی تحریر پر نہیں بلکہ ز…