اعتراض: نبی کا کوئی دنیاوی استاد نہیں ہوتا جبکہ مرزا صاحب کے اساتذہ تھے

ایک اعتراض یہ کیا جاتا ہے کہ نبی کا کوئی دنیاوی استاد نہیں ہوتا جبکہ حضرت مسیح موعودؑ کے اساتذہ تھے۔

یہ قاعدہ کس بنیاد پر پیش کیا جاتا ہے ؟

یہ من گھڑت قاعدہ کس بنیاد پر پیش کیا جا رہاہے؟ کیا قرآن و حدیث میں اس کا کچھ ذکر ملتا ہے؟
حقیقت یہ ہے کہ صرف آنحضور ؐ کی خدا تعالیٰ نے قرآن کریم میں اُمِّی ہونے کی فضیلت بیان کی ہے۔ اگر باقی انبیاء بھی تمام کے تمام امی ہی تھے تو پھر آپؐ کی اُن پر کیا فضیلت؟

            ہاں یہ بات بھی سچ ہے کہ خدا تعالیٰ کے انبیاء وہ ہدایت جو وہ لوگوں کو دیتے ہیں وہ کسی دنیاوی استاد سے نہیں پاتے بلکہ وہی ازلی خدا اُنہیں یہ تعلیم سکھاتا ہے جس نے انہیں نبی کر کے مبعوث کیا ہوتا ہے ۔

بخاری میں تو حضرت ابن عباسؓ سے مروی روایت میں حضرت اسماعیل ؑکے ذکر میں لکھا ہے کہ

فَنَزَلُوْہُ وَ اَرْسَلُوْا اِلَی اَھْلِیْھِمْ فَنَزَلُوْا مَعَھُمْ حَتَّی اِذَا کَانَ بِھ۔ا اَھْلُ اَبْیَاتٍ مِنْھُمْ وَ شَبَّ الْغُلَامُ وَ تَعَلَّمَ الْعَرَبِیَّۃَ مِنْھُمْ

(بخاری کتاب الانبیاء )

ترجمہ :۔پھر وہ (یعنی جرہم قبیلہ کے لوگ) وہاں مقیم ہوگئے اور اپنے اہل و عیال کو بھی پیغام بھیج کر وہاں بُلا لیا۔ انہوں نے بھی وہیں قیام کیا۔ یہاں تک کہ اُن کے پاس چند خاندان آباد ہوگئے۔ اب اسماعیل بچے سے بڑے ہو گئے اورانہوں نے بنو جرہم سے عربی سیکھ لی۔

حضرت عیسیٰ ؑ کے متعلق عیسائی حضرات کی کتب یہ کہتی ہیں کہ وہ بچپن میں یہودی معبد میں پڑھنے جایا کرتے تھے چنانچہ لکھا ہے :۔

”Jesus was a Jew who accepted and cherished the religion of Israel as the will of God for him and for his peopleHe devoutedly participated in his religion by learning the Torah, attending the synagogue, making pilgrims to the temple, learning from the priests and teachers of his time.”
(Exploring Catholic Theology, God, Jesus,Church and Sacraments,by BRENNAN R.HILL page: 126-127 published by: Twenty-third publications, Mystic, Connecticut)

یہ بھی ملاحظہ فرمائیں

حضرت مرزا صاحب کے سامنے نامحرم عورتیں چلتی پھرتی رہتی تھیں،وغیرہ وغیرہ۔

جواب:۔ اس اعتراض کی بنیاد حضرت مسیح موعود ؑ یا حضور ؑ کے خلفاء کی کسی تحریر پر نہیں بلکہ ز…