مختصر سوانح: حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز

دور خلافتِ خامسہ:سیدنا حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز
سیدنا حضرت مرزا طاہر احمد صاحب خلیفۃ المسیح الرابع رحمہ اللہ تعالیٰ کی المناک وفات کے بعد جماعت بہت بے تابی سے اپنے نئے عظیم روحانی لیڈر کی منتظر تھی اور احمدی بڑی بے قراری سے دعائوں میں مصروف تھے۔ خدا تعالیٰ نے ان عاجزانہ دعائوں کو قبول فرماتے ہوئے 22 اپریل2003ء کو حضرت مرزامسرور احمد صاحب کو قدرت ثانیہ کو مظہر خامس کے طور پر منتخب فرمایا اور ایک بار پھر ہمارے خوف کو امن سے بدل دیا۔ قدرت ثانیہ کے مظہر خامس کے مختصر حالات درج ذیل ہیں:
آپ ایدہ اللہ تعالیٰ 15ستمبر1950 ء کو حضرت صاحبزادہ مرزا منصور احمد صاحب مرحوم اور محترمہ صاحبزادی ناصرہ بیگم کے ہاں ربوہ میں پیدا ہوئے۔ آپ ایدہ اللہ تعالیٰ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے پڑپوتے، حضرت مرزا شریف احمد صاحب کے پوتے اورحضرت مصلح موعود رضی اللہ عنہ کے نواسے ہیں۔
آپ ایدہ اللہ تعالیٰ نے تعلیم الاسلام ہائی سکول ربوہ سے میٹرک کیا اورتعلیم الاسلام کالج ربوہ سے بی اے کیا۔ 1976ء میں زرعی یونیورسٹی فیصل آباد سے ایم ایس سی کی ڈگری ایگریکلچرل اکنامکس میں حاصل کی۔
31جنوری1977ء کو آپ ایدہ اللہ تعالیٰ کی شادی مکرمہ سیدہ امتہ السبوح بیگم صاحبہ بنت محترمہ صاحبزادی امتہ الحکیم صاحبہ مرحومہ و مکرم سید دائود مظفر شاہ صاحب سے ہوئی۔ 2فروری کو دعوتِ ولیمہ ہوئی۔ آپ ایدہ اللہ تعالیٰ کو اللہ تعالیٰ نے ایک صاحبزادی اَمتہ الوارث فاتح صاحبہ اہلیہ مکرم فاتح احمد صاحب ڈاہری نواب شاہ اور مکرم صاحبزادہ مرزا وقاص احمد صاحب سے نوازا۔
1977ء میں آپ ایدہ اللہ تعالیٰ نے زندگی وقف کی اور نصرت جہاں سکیم کے تحت اگست 1977ء میں غانا تشریف لے گئے۔ غانا (Ghana)میں آپ ایدہ اللہ تعالیٰ کا قیام1977ء سے1985ء تک رہا۔ اس دوران آپ ایدہ اللہ تعالیٰ نے بطور پرنسپل احمدیہ سیکنڈری سکول (Essarkyir)اور احمدیہ زرعی فارم ٹمالے(Tamale) شمالی غانا کے منیجر کے طور پر خدمات انجام دیں۔ آپ ایدہ اللہ تعالیٰ نے غانا میں گندم اُگانے کا پہلی بار کامیاب تجربہ کیا۔ آپ ایدہ اللہ تعالیٰ 1985ء میں غانا سے پاکستان تشریف لائے اور17مارچ1985ء سے نائب وکیل المال ثانی کے طور پر آپ ایدہ اللہ تعالیٰ کا تقرر ہوا۔ 18جون1994ء آپ ایدہ اللہ تعالیٰ ناظر تعلیم صدر انجمن احمدیہ مقرر ہوئے۔ 10دسمبر1997ء کو ناظر اعلیٰ وامیر مقامی مقرر ہوئے اور تا انتخاب خلافت اس منصب پر مامور رہے۔ اگست1998ء میں صدر مجلس کارپرداز مقرر ہوئے ۔بحیثیت ناظر اعلیٰ آپ ناظر ضیافت اور ناظر زراعت بھی خدمات بجالاتے رہے۔
1994ء تا1997ء چیئرمین ناصر فائونڈیشن رہے۔ اسی عرصہ میں آپ صدر تزئین کمیٹی ربوہ بھی تھے۔ آپ نے گلشن احمد نرسری کی توسیع اور ربوہ کو سرسبز بنانے کیلئے ذاتی کوشش اور نگرانی فرمائی۔
1988ء سے1995ء تک ممبر قضا بورڈ رہے۔ خدام الاحمدیہ مرکزیہ میں 1976-77ء میں مہتمم صحت جسمانی1984-85ء میں مہتمم تجنید 1985-86ء میں مہتمم مجالس بیرون اور1989-90ء میں نائب صدر خدا م الاحمدیہ پاکستان کے طور پر خدمات انجام دیں۔ 1995ء میں انصار اللہ پاکستان میں قائد ذہانت و صحت جسمانی اور1995ء تا1997 ء قائد تعلیم القرآن کے طور پر خدمات انجام دیں۔1999 ء میں ایک مقدمہ میں اسیران راہِ مولیٰ رہنے کا اعزاز بھی حاصل کیا۔30 اپریل کو گرفتار ہوئے اور10مئی کو رہا ہوئے۔
(روزنامہ الفضل24اپریل2003ء)
حضرت مرزا مسرور احمد خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے متعلق ایک پیش خبری:
حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی تائید و نصرت کے وعدے حضرت مسیح موعودؑ کے الہامات میں وضاحت کے ساتھ پائے جاتے ہیں۔چنانچہ دسمبر1907ء میں حضرت مسیح موعود علیہ السلام کو خدا تعالیٰ کی طرف سے الہام ہوا۔
اِنِّی مَعَکَ یَا مَسْرُوْرُ
ترجمہ: اے مسرور میں تیرے ساتھ ہوں۔ (تذکرہ ایڈیشن چہارم صفحہ630)
حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ کا بطور خلیفۃ المسیح انتخاب:
22اپریل2003ء کو لندن وقت کے مطابق11:40بجے رات آپ ایدہ اللہ تعالیٰ کو خدا تعالیٰ نے قدرت ثانیہ کا مظہر خامس بنایا۔
(الفضل 24اپریل2003۔صفحہ2)
حضرت صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے پہلی بیعت عام سے قبل مختصر خطاب فرمایا جس کے الفاظ یہ ہیں:
’’احباب جماعت سے صرف ایک درخواست ہے کہ آج کل دعائوں پر زور دیں، دعائوں پر زور دیں، دعائوں پر زور دیں۔ بہت دعائیں کریں، بہت دعائیں کریں، بہت دعائیں کریں۔ اللہ تعالیٰ اپنی تائید و نصرت فرمائے اور احمدیت کا یہ قافلہ اپنی ترقیات کی طرف رَواں دَواں رہے۔‘‘
(الفضل24اپریل2003ء،صفحہ2)
تجدید عہد:
اس موقع پر ہم یہ عہد کرتے ہیں کہ اے جانے والے تو نے جس تیزی کے ساتھ دین کو اکناف عالم میں غالب کرنے کے لئے حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے مشن کو آگے بڑھایا ہم ہمیشہ اس مشن کو آگے بڑھانے کیلئے ہر قسم کی قربانی دیتے رہیں گے۔ ہم گواہی دیتے ہیں کہ ہمارے جانے والے محبوب قائد نے اس کا حق ادا کر دیا۔ اللہ تعالیٰ کی آپ رحمہ اللہ تعالیٰ پر بے شمار برکتیں نازل ہوں۔ ہم آنے والے عظیم قائد سے خدا کو حاضر ناصر جان کر یہ عہد کرتے ہیں کہ حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام کے امن اورسلامتی کے پیغام کو دنیا میں پہنچانے کے لئے اور خلافت احمدیہ کے قائم رکھنے کی خاطر ہر قربانی کے لئے تیار رہیں گے اور اپنے امام کی مدد ہمیشہ دعاؤں سے کرتے رہیں گے۔انشاء اللہ
تحریکات خلافتِ خامسہ:
حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز مرزا مسرور احمد صاحب مؤرخہ 22اپریل2003ء کو خلافت پر متمکن ہوئے۔