اعتراض: مرزا صاحب نے اپنے آپ کو دوسرے انبیا ء سے افضل کہا ہے

یہ فضیلت آپؑ کی نہیں بلکہ آپؑ کےآقاومولیٰ حضرت محمد ﷺ کی ہی فضیلت ہے۔

اعترا ض:۔حضرت مرزا صا حب اپنےآپ کوانبیاء مثلاً حضرت نوح،حضرت یوسف،حضرت ابراھیم علیہم السلام وغیرہ پر ترجیح دیتے تھے۔

جہاں تک اس بات کا تعلق ہے کہ حضرت مسیح موعود ؑنے انبیاء مثلاً حضرت نوح،حضرت یوسف ، حضرت ابراہیم علیھم السلام وغیرہ پر اپنے آپؑ کو فضیلت دے کر ان انبیاء کی توہین کی ہے۔تو اس ضمن میں یہ اصولی بات ذہن نشین رکھنی چاہیے کہ حضرت محمد ﷺ سے قبل تمام انبیاء مختص الزمان،مختص المکان اور مختص القوم تھے۔ان میں صرف حضو ر  ﷺوہ واحد پاک وجود ہیں جو کل عالم کے لئے مبعوث ہوئے۔

ہمارے عقیدہ کے مطابق حضرت مرزا غلام احمد صاحب قادیانی ہی وہ وجود ہیں جو قرآن،احادیث اور حضور ﷺکی بیان کردہ نشانیوں کے مطابق آخری زمانہ میں اسلام کی خدمت کے لئے آئے اور آپؑ کی شرعی حیثیت ہمارے نزدیک حضور ﷺ کے امتی بلکہ خادم، شاگرد کی سی ہے جس کے پاس جو کچھ بھی تھا وہ سب اپنے آقااور استاد حضورﷺ کے فیض سے ہی تھا۔اب چونکہ آپؑ ایک ایسے نبی کے مشن کو چلانے والے تھے جو کہ تمام دنیا کے لئے تھا اور اس کا پیغام بھی تمام دنیا کے لئے تھا تو اس نسبت سے خود بخود آپؑ کو ان انبیاء پر فضیلت حاصل ہو جاتی ہے جو کہ ایک خاص زمانہ اور خاص قوم یا قوموں کی طرف آئے تھے۔ کیونکہ ان کا کام ،ان کا پیغام اور ان کا اثر محدود تھا اور آپؑ کا حضو رﷺ کی نسبت سے پیغام اور اثر عالمی ہے۔ اس لئے فضیلت تو خود بخود بن جاتی ہے۔

دوسرے لفظوں میں یہ فضیلت آپؑ کی نہیں بلکہ آپؑ کےآقاومولیٰ حضرت محمد ﷺ کی ہی فضیلت ہے۔

یہ بھی ملاحظہ فرمائیں

حضرت بانی جماعت احمدیہ کی دعوت مقابلہ تفسیر نویسی اور پیر مہر علی شاہ صاحب گولڑوی کی اصل واقعاتی حقیقت

قارئین کرام!آجکل سوشل میڈیا پر احمدیوں کے خلاف اشتعال انگیزمنفی مہم میں الزام تراشیوں کا ا…