مسئلہ کفر و اسلام اور جماعت احمدیہ

حضرت مسیح موعود علیہ السلام فرماتے ہیں:۔ میں کسی کلمہ گو کا نام کافر نہیں رکھتا جب تک وہ میری تکفیر اور تکذیب کرکے اپنے تئیں خود کافر نہ بنالیوے۔ سو اِس معاملہ میں ہمیشہ سے سبقت میرے مخالفوں کی طرف سے ہے کہ انہوں نے مجھ کو کافرکہا۔ میرے لئے فتویٰ طیار کیا۔ میں نے سبقت کرکے اُن کے لئے کوئی فتویٰ طیار نہیں کیا اور اس بات کا وہ خود اقرار کرسکتے ہیں کہ اگر میں اللہ تعالیٰ کے نزدیک مسلمان ہوں تومجھ کو کافر بنانے سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فتویٰ اُن پر یہی ہے کہ وہ خود کافر ہیں۔ سو میں اُن کو کافر نہیں کہتا بلکہ وہ مجھ کو کافر کہہ کر خود فتویٰ نبوی کے نیچے آتے ہیں۔‘‘ (تریاق القلوب۔ روحانی خزائن جلد 15صفحہ 433)

یہ بھی ملاحظہ فرمائیں

مسئلہ کفر و اسلام میں ہمارا مسلک (حضرت مرزا بشیر احمد صاحبؓ)

حضرت مرزا بشیر احمد صاحب رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں:۔ “۔۔۔بعض دوست جنہیں سلسلہ کے عقائد کے مت…